1 Dec 2017

"ختم نبوت کورس"سبق نمبر 3

"احتساب قادیانیت"


"ختم نبوت کورس"
سبق نمبر 3


"عقیدہ ختم نبوت ازروئے احادیث اور عقیدہ ختم نبوت پر قادیانی عقیدے کا جائزہ"



ویسے تو عقیدہ ختم نبوت تقریبا 210 سے زائد احادیث مبارکہ سے ثابت ہے لیکن اس سبق میں ہم عقیدہ ختم نبوت پر 10 احادیث مبارکہ پیش کریں گے ۔ 

حدیث نمبر 1

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:    مَثَلِي وَمَثَلُ الْأَنْبِيَاءِ مِنْ قَبْلِي كَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَى بُنْيَانًا فَأَحْسَنَهُ وَأَجْمَلَهُ، إِلَّا مَوْضِعَ لَبِنَةٍ مِنْ زَاوِيَةٍ مِنْ زَوَايَاهُ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَطُوفُونَ بِهِ وَيَعْجَبُونَ لَهُ وَيَقُولُونَ: هَلَّا وُضِعَتْ هَذِهِ اللَّبِنَةُ قَالَ فَأَنَا اللَّبِنَةُ، وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ   
 
میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا  
میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص نے بہت ہی حسین و جمیل محل بنایا مگر اس کے کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی۔ لوگ اس کے گرد گھومنے اور عش عش کرنے لگے ۔ اور یہ کہنے لگے کہ یہ ایک اینٹ بھی کیوں نہ لگادی گئ ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں وہی اینٹ ہوں اور نبیوں کو ختم کرنے والا ہوں۔ 
(مسلم شریف حدیث نمبر 5961) 

حدیث نمبر 2

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:    فُضِّلْتُ عَلَى الْأَنْبِيَاءِ بِسِتٍّ: أُعْطِيتُ جَوَامِعَ الْكَلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَأُحِلَّتْ لِيَ الْغَنَائِمُ، وَجُعِلَتْ لِيَ الْأَرْضُ طَهُورًا وَمَسْجِدًا، وَأُرْسِلْتُ إِلَى الْخَلْقِ كَافَّةً، وَخُتِمَ بِيَ النَّبِيُّونَ ۔
 
 میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا 
مجھے 6 چیزوں پر انبیاء کرام علیہم السلام پر فضیلت دی گئی ۔ 
1۔ مجھے جامع کلمات عطا کئے گئے ۔ 2۔ رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی۔ 3۔ مال غنیمت میرے لئےحلال کردیا گیا۔ 4۔ روئے زمین کو میرے لئے مسجد اور پاک کرنے والی چیز بنادیاگیا ۔ 5۔ مجھے تمام مخلوق کی طرف مبعوث کیا گیا ۔ 6۔ مجھ پر تمام نبیوں کا سلسلہ ختم کر دیا گیا ۔
 
( مسلم شریف حدیث نمبر 1167) 

حدیث نمبر 3

قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ: «أَنْتَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى، إِلَّا أَنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي»
میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا تم مجھ سے وہی نسبت رکھتے ہو جو ہارون علیہ السلام کو موسی علیہ السلام سے تھی مگر میرے بعد کوئ نبی نہیں ۔ ایک اور روایت کے مطابق میرے بعد نبوت نہیں ۔ 
(مسلم شریف حدیث نمبر6217 ) 

حدیث نمبر 4

 ‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ ""كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ تَسُوسُهُمُ الْأَنْبِيَاءُ كُلَّمَا هَلَكَ نَبِيٌّ خَلَفَهُ نَبِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي وَسَيَكُونُ خُلَفَاءُ فَيَكْثُرُونَ،

میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
 کہ بنی اسرائیل کی قیادت خود ان کے انبیاء کرتے تھے جب کسی نبی کی وفات ہوجاتی تھا تو دوسرا نبی اس کی جگہ آجاتا تھا۔ لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں البتہ خلفاء ہوں گے اور بہت ہونگے۔ 
(بخاری شریف حدیث نمبر  3455 

حدیث نمبر 5

‏‏‏‏‏‏وَإِنَّهُ سَيَكُونُ فِي أُمَّتِي ثَلَاثُونَ كَذَّابُونَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ نَبِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي۔

میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا 
میری امت میں 30 جھوٹے پیدا ہوں گے ان میں سے ہر ایک کہے گا کہ میں نبی ہوں ۔ حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں ۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔ 
(ترمذی شریف حدیث نمبر 2219) 

حدیث نمبر 6

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏    إِنَّ الرِّسَالَةَ وَالنُّبُوَّةَ قَدِ انْقَطَعَتْ، ‏‏‏‏‏‏فَلَا رَسُولَ بَعْدِي وَلَا نَبِيَّ ۔

میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا 
رسالت و نبوت ختم ہوچکی ہے پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ نبی۔ 
(ترمذی شریف حدیث نمبر 2272) 

حدیث نمبر 7

 قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ ""نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أُوتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعْدِهِمْ۔

 میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا 
ہم سب کے بعد آئے اور قیامت کے دن سب سے آگے ہونگے۔ صرف اتنا ہوا کہ ان کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی ۔ 
(بخاری شریف حدیث نمبر 896) 

حدیث نمبر 8

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏    لَوْ كَانَ بَعْدِي نَبِيٌّ لَكَانَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ۔
میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا 
اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ہوتے ۔ 
(ترمذی شریف حدیث نمبر 3686) 

حدیث نمبر 9

"عن جبیر بن مطعم قال سمعت النبی صلی اللہ علیہ وسلم یقول ان لی اسماء، وانا محمد،  وانا احمد،وانا الماحی الذی یمحواللہ بی الکفر، وانا الحاشر الذی یحشرالناس علی قدمی، وانا العاقب الذی لیس بعدہ نبی"   
 
 میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا 
میرے چند نام ہیں ۔ میں محمد ہوں ۔ میں احمد ہوں ۔ میں ماحی یعنی مٹانے والا ہوں کہ میرے ذریعے اللہ کفر کو مٹائیں گے۔ اور میں حاشر یعنی جمع کرنے والا ہوں۔ کہ لوگ میرے قدموں پر اٹھائے جایئں۔ اور میں عاقب ہوں یعنی سب کے بعد آنے والا ہوں۔ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔ 
(مشکوٰۃ صفحہ 515) 

حدیث نمبر 10

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ ""بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةَ هَكَذَا"
 میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ کر کے فرمایا مجھے اور قیامت کو ان دو انگلیوں کی طرح بھیجا گیا ہے۔ 
(یعنی جس طرح شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی کے درمیان کوئی اور انگلی نہیں اسی طرح  میرے اور قیامت کے درمیان کوئی اور نبی نہیں)
 
(بخاری شریف حدیث نمبر 6503 )


ان دس احادیث مبارکہ سے بھی یہ بات اظہر من الشمس ہوگئ کہ نبیوں کی تعداد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے سے پوری ہوگئ ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبیوں کی تعداد میں کسی ایک نبی کا اضافہ بھی نہیں ہوگا۔ 


"عقیدہ ختم نبوت اور قادیانی دھوکہ" 


عقیدہ ختم نبوت پر ہمارا یعنی مسلمانوں کا اور قادیانیوں کا اصل اختلاف یہ ہے کہ ہمارا عقیدہ تو یہ ہے کہ نبیوں کی تعداد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے سے مکمل ہوئی ۔

جبکہ قادیانی کہتے ہیں کہ نبیوں کی تعداد نعوذ باللہ مرزاقادیانی کے آنے سے مکمل ہوئی ۔ ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت کی عمارت کی آخری اینٹ مانتے ہیں جبکہ قادیانی نعوذباللہ مرزاقادیانی کو نبوت کی عمارت کی آخری اینٹ مانتے ہیں۔

ہم کہتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں بن سکتا جبکہ قادیانی کہتے ہیں کہ نعوذ باللہ مرزاقادیانی کے بعد کوئی نبی نہیں بن سکتا۔ 

ذیل میں چند حوالے پیش خدمت ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ قادیانی مرزاقادیانی کو نبوت کی عمارت کی آخری اینٹ اور آخری نبی سمجھتے ہیں۔ 

حوالہ نمبر 1

مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ
"مسیح موعود کے کئی نام ہیں منجملہ ان میں سے ایک نام خاتم الخلفاء ہے یعنی ایسا خلیفہ جو سب سے آخر میں آنے والا ہے" 
(روحانی خزائن جلد 23 صفحہ 333) 

حوالہ نمبر 

مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ 
"پس خدا نے ارادہ فرمایا کہ اس پیشگوئی کو پورا کرے اور آخری اینٹ کے ساتھ بناء کو کمال تک پہنچا دے ۔ پس میں وہی اینٹ ہوں"
(روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 178) 

حوالہ نمبر 

مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ 
"وہ بروز محمدی جو قدیم سے موعود تھا وہ میں ہوں۔ اس لئے بروزی نبوت مجھے عطاکی گئی۔اور اس نبوت کے مقابل پر تمام دنیا اب بےدست و پا ہے۔ کیونکہ نبوت پر مہر ہے۔ 
ایک بروز محمدی جمیع کمالات محمدیہ کے ساتھ آخری زمانے کے لئے مقدر تھا سو وہ ظاہر ہوگیا۔ اب بجز اس کھڑکی کے کوئی اور کھڑکی نبوت کے چشمہ  سے پانی لینے کے لئے باقی نہیں رہی"
(روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 215) 

حوالہ نمبر 4

مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ 
 "جس قدر مجھ سے پہلے اولیاء،  قطب ،ابدال وغیرہ اس امت میں سے گزر چکے ہیں ۔ ان کو یہ حصہ کثیر اس نعمت کا نہیں دیا گیا ۔ پس اس وجہ سے نبی کا نام پانے کے لئے صرف میں ہی محسوس کیا گیا ہوں۔اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں"
(روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 406) 

حوالہ نمبر 

مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ 
"ہلاک ہوگئے وہ جنہوں نے ایک برگزیدہ رسول کو قبول نہیں کیا ۔ مبارک وہ جس نے مجھے پہچانا۔ میں خدا کی راہوں میں سب سے آخری راہ ہوں۔ اور میں اس کے سب نوروں میں سے آخری نور ہوں۔ بدقسمت ہے وہ جو مجھے چھوڑتا ہے ۔ کیونکہ میرے بغیر سب تاریکی ہے"
(روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 61)

No comments:

Post a Comment