1 Dec 2017

شاعر ختم نبوت سید امین گیلانی

شاعر ختم نبوت سید امین گیلانی

شاعر ختم نبوت سید امین گیلانی اپنی جیل کا واقعہ بیان کرتے ہوۓ کہتے ہیں کہ :

ایک دن جیل کا سپاہی آیا اور مجھ سے کہا کہ آپ کو دفتر میں سپرنٹنڈنٹ صاحب بلا رہے ہیں-میں دفتر میں پہنچا تو دیکھا کہ میری والدہ صاحبہ معہ میری اہلیہ اور بیٹے سلمان گیلانی کے ، جس کی عمر اس وقت سوا ڈیڑھ سال تھی بیٹھے ہوۓ ہیں-والدہ محترمہ مجھے دیکھتے ہی اٹھیں اور سینے لگایا،ماتھا چومنے لگیں-حال احوال پوچھا،،ان کی آواز گلوگیر تھی- سپرنٹنڈنٹ نے محسوس کر لیا کہ وہ رو رہی ہیں-میرا بھی جی بھر آیا،آنکھوں میں آنسو تیرنے لگے-یہ دیکھ کرسپرنٹنڈنٹ نے کہا،اماں جی ! آپ رو رہی ہیں،بیٹے سے کہیں (ایک فارم بڑھاتے ہوۓ) کہ اس پر دستخط کر دے تو اسے ساتھ لے جائیں،ابھی معافی ہو جاۓ گی-میں ابھی خود کو سنبھال رہا تھا کہ اسے جواب دے سکوں-والدہ صاحبہ تڑپ کر بولیں،کیسے دستخط،کہاں کی معافی،میں ایسے دس بیٹے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت پر قربان کر دوں-میرا رونا شفقت مادری ہے-یہ سن کر سپرنٹنڈنٹ شرمندہ ہو گیا اور میرا سینہ ٹھنڈا ہوگیا-

(تحریک ختم نبوت ۵۳۲/۵۳۳ از مولانا اللہ وسایا)

No comments:

Post a Comment